![Uswa e Rasool e Akram [S.A.W]](/store/1047/Cover Logo.jpg)
دوسروں کو حقیر سمجھنا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، اس پر کوئی ظلم و زیادتی نہ کرے ( اور جب وہ اس کی مدد و اعانت کا محتاج ہو تو اس کی مدد کرے) اور اس کو بے مدد کے نہ چھوڑے اور اس کو حقیر نہ جانے اور نہ اس کے ساتھ حقارت کا برتاؤ کرے ( کیا خبر ہے کہ اس کے دل میں تقوی ہو، جس کی وجہ سے وہ اللہ کے نزدیک مقرب و مکرم ہو ) پھر آپ نے تین بار اپنے سینہ کی طرف اشارہ فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ تقویٰ یہاں ہوتا ہے ( ہو سکتا ہے کہ تم کسی کو ظاہری حال سے معمولی آدمی سمجھتے ہو اور اپنے دل کے تقوی کی وجہ سے وہ اللہ کے نزدیک محترم ہو۔ اس لئے کبھی مسلمان کو حقیر نہ سمجھو ) آدمی کے برا ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے اور اس کے ساتھ حقارت سے پیش آئے۔ مسلمان کی ہر چیز دوسرے مسلمان کے لئے قابل احترام ہے۔ اس کا خون، اس کا مال اور اس کی آبرو، ( اس لئے ناحق اس کا خون گرانا ، اس کا مال لینا اور اس کی آبروریزی کرنا یہ سب حرام ہیں ) (صحیح مسلم، معارف الحدیث )
کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ علامات قیامت میں یہ بات بھی ہے کہ معمولی طبقے کے لوگ بڑے بڑے مکان اور اونچی اونچی حویلیاں بنا کر ان پر فخر کریں گے۔ ( بخاری و مسلم)